Thursday, March 12, 2009

عمر کیرانوی اردو اخباروں میں उमर कैरानवी उर्दू समाचारपत्रों में






www.shahafat.in


qadiyaniyat (ahmadiyat) ki haqeeqat in roman
ahamadi dharm ke aarambh karane vale mirza gulam ahamad qaadiyani jo kabhi krishnnaji bane aur yahoodiyon aur eesaiyon ko apane jal men fansane ke lie moosa aur eesa bhi bane. aaj musalamanon ke lie sir dard bane huye hain, yah pustak qadiyaniyat (ahmadiyat) ki haqeeqat un nam ke musalamanon jinako 56 islamik deshon ne isalam dharm se nikal rakha hai, jo haj ke lie makka nahin ja sakate, panjab ke kadiyan kasbe men apana haj kar lete hain kee haqeeqt bayan karati hai, yah kitab hindi men unake prachar ko khatm karegi. inshaallah.

qadiyaniyat (ahmadiyat) ki haqeeqat in hindi unicode कादियानियों ( अहमदियों ) की हकीकत













1 comment:

azmatullah said...

دارس اسلامیہ بلوگ سے فائدہ اُٹھائیں
کیرانہ، ۱۶فروری : ویب سائٹ کی دنیامیں دھماکہ مچانے والی گوگل نے اپنے اکاو ¿نٹ میں کام کرنے والے کروڑوں لوگوں کو ایک ایسی سہولت مہیا کی ہوئی ہے جس کے ذرےعہ گوگل اکاو ¿نٹ میں کام کرنے والے بلا کسی خرچ کے اپنی ویب سائٹ بناسکتے ہیں۔ جسے www.blogger.com کے ذرےعے دو منٹ میں بناےا جاسکتا ہے۔ آپ کے بلاگ کانام کچھ اس طرح سے ہوگا yourname.blogspot.com یعنیyourname کی جگہ آپ کا مطلوبہ نام ہوگا۔ دراصل ویب سائٹ کیلئے سالانہ خرچ ادا کرنا ہوتاہے اور اس کے لئے خاص قسم کا سافٹ ویئر درکار ہوتا ہے اس کے علاوہ وےب سائٹ بنانے والا بھی تجربہ کار ہو ۔ بلوگ اسپوٹ ڈاٹ کام ان سب سے چھٹکارادلاتی ہے اور ان سب ضرورےات کے بغےر ہی ویب سائٹ اپ ڈیٹ کرسکتے ہیں۔ جب کہ بلوگنگ کا فعل آسان ہے اور کبھی بھی کہیں بھی گوگل اکاو ¿نٹ میں بلوکنگ کی جاسکتی ہے۔ بلوگنگ کے لئے ضروری ہے کہ بلوگنگ کرنے والے کا gmailجی میل اکاو ¿نٹ ہو۔کیرانہ میں تو بلوگنگ کا مسلم نوجوانوں پر نشہ طاری ہے۔ جسے اُردو، ہندی، انگلش اور دنیا کی بےشتر زبانوں میں بناےا جا سکتا ہے۔ بلوگ میں ویڈیو، فوٹو گےلری کے ساتھ ساتھ دنیا کی بےشتر زبانوں میں مواد بھراجاسکتا ہے۔ دراصل گوگل نے بلوگ کی سہولیات ان لوگوں کو دی ہیں جو پبلشر ہیں، کیرانہ کے بہت سے فرد تو بطور البم کے استعمال کر رہے ہیںحالانکہ یہ مصنفےن کے لئے ہے ، البتہ اخبارات سے جڑے ہوئے ، یا ادبی انجمنوں سے جڑے ہوئے یا ہمارے دینی مدارس، اس سے بالکل بغےر کسی خرچ کے مستفےض ہوسکتے ہیں۔ مدارس اسلامیہ کو توچاہئے کہ اپنے مدرسے کی ویب سائٹ بلوگ کے ذرےعہ تےار کرائیں ، جس میں کچھ بھی خرچ نہیں ، بغےر کسی خرچ کے آپ ساری دنیا سے جڑ سکتے ہیں ۔ بہت سے لوگ تو بلوگ کو آمدنی کا ذرےعہ بھی بناچکے ہیں یعنی اشتہارات اور google AdSense سے مالی فائدہ اٹھاےا جاسکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ عمر کیرانوی کا نام بلاگنگ کی دنیا میں سرفہرست ہے۔ موصوف کیرانہ،شاملی اوراسلامیات پر اُردو کے ساتھ کئی دیگر زبانوں میں بلوگ تےار کررہے ہیں، جو بے حد مقبول ہورہے ہیں۔ بلوگ کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ ایک بلاگ والا دوسرے بلاگ والے کی آسانی سے خبر رکھ سکتا ہے۔ یعنی دوسرے بلاگ میں فالو کرسکتا ہے۔ کیرانہ میں سینکڑوں بلاگ تےار ہوچکے ہیں۔ جن میں kairana.blogspot.com اور pressclubkairana.blogspot.com وغےرہ سرفہرست ہیں۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ مدارس اسلامیہ کو اپنے اپنے بلاگ جلد سے جلد تےار کرالینے چاہئیں۔ بلوگ تےار کرنے سے پہلے meratajraba.blogspot.com کو دیکھ لیں تو آپ کو آسانی رہے گی۔

http://www.urdutimes.in/story.php?catId=1&ID=20346